شاہجہاں پور ، 28؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر گایوں کو لے کر سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ دیوریا سے یہاں تک کی اپنی کسان یاترا کے دوران انہوں نے گایوں کی حالت زار دیکھی ہے اور گؤ رکشا کا دم بھرنے والی بی جے پی اور سنگھ ان کے خبر نہیں لے رہے ہیں۔راہل نے کل شام پواں یا میں منعقد کھاٹ سبھا میں کسانوں سے کہاکہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ دلال ہیں۔یہ لوگ گایوں کو لے کر سیاست کرتے ہیں جبکہ دیوریا سے یہاں تک میں نے گایوں کی حالت زار دیکھی ہے۔نریندر مودی جی نے گایوں کو انتخابی اسٹنٹ بنا رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں گائیں سڑکوں پر مرنے کے لیے مجبور ہیں اور کوئی نام نہاد گؤ رکشک ان کی خبر نہیں لے رہا ہے۔دراصل، گائیں عقیدے کا مرکز نہیں بلکہ سیاست کااوزار بنائی جا رہی ہیں۔راہل نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ایک بار پھر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ مودی نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات کی تشہیری مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ ہر سال دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار دیں گے اور بلیک منی کے 15-15لاکھ روپے ہر شہری کو دیئے جائیں گے ،لیکن کسی کو نہ تو روزگار ملا اور نہ ہی کسی کے اکاؤنٹ میں 15لاکھ روپے آئے۔انہوں نے کہا کہ یہ کانگریس کی حکومت ہی ہے جو اگر کچھ کہتی ہے تو اسے کرتی بھی ہے۔کانگریس نے 2008میں کسانوں کا 70ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کیا تھا اور جس دن ہندوستان میں کانگریس کی حکومت بنے گی ہم 10 دن کے اندر قرض معاف کرکے دکھائیں گے ۔راہل نے کہا کہ وہ جھوٹ بولنے یا بی جے پی کی طرح صرف یقین دہانی کرانے نہیں بلکہ کسان کے دل کا درد سمجھنے کے لیے آئے ہیں۔کانگریس کی حکومت بنتے ہی کسانوں کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ 2014میں مودی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ کسانوں کو اقتصادی طور پر مضبوط کرنے کے لیے اناج اور گنے کی واجب قیمت دلائیں گے، لیکن صورت حال یہ ہے کہ ہندوستان کے کسان کو فائدہ کی قیمت تو دور، لاگت کی قیمت بھی نہیں مل پا رہی ہے۔راہل نے کہا کہ 27سال سے اتر پردیش میں سائیکل(ایس پی)اور ہاتھی(بی ایس پی)کی حکومت آتی رہی ہے ۔یہ دونوں ہی حکومتیں صرف مخصوص لوگوں یا کمیونٹی کے لیے ہی کام کرتی ہیں۔بی ایس پی میں یہ فائدہ صرف مایاوتی کو ہوتا ہے کیونکہ الیکشن کے وقت وہ امیدواروں کو لوٹتی ہیں اور الیکشن جیتنے کے بعد ان کا ممبر اسمبلی اپنے علاقے میں لوٹ کھسوٹ مچاتا ہے۔وزیر اعلی اکھلیش یادو پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں نے ایک نوجوان لیڈر کو وزیر اعلی منتخب کیا ہے۔ساڑھے چار سال میں یہ نوجوان لیڈر وہیں کا وہیں کھڑا ہے۔پوری ریاست میں غنڈہ گردی عروج پر ہے۔ایسے میں ریاست کا مجبور نوجوان اپنے پیروں پر کھڑا نہیں ہو سکتا۔